تہران،13جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ایرانی وزیر خارجہ کے معاون عباس عراقجی کا کہنا ہے کہ تہران لبنانی تنظیم حزب اللہ کی ملیشیاؤں کی سپورٹ جاری رکھے گا اور ایران اس تنظیم کو قربان نہیں کرے گا جو عرب دنیا کی جانب سے اور بین الاقوامی سطح پر دہشت گرد قرار دی جا چکی ہے۔حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے چند روز قبل غیرمسبق انداز میں انکشاف کیا تھا کہ تنظیم کے تمام تر مالی امور کا سلسلہ ایران کی جانب چل رہا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے حزب اللہ کی سپورٹ کی یقین دہانی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ امریکی وہائٹ ہاؤس گزشتہ ماہ تہران کو خبردار کر چکا ہے کہ وہ نصر اللہ اور اس کی دہشت گرد ملیشیاؤں کو سپورٹ نہ کرے۔
ایران کو حزب اللہ جیسی دہشت گرد ملیشیاؤں کی سپورٹ کی وجہ سے دہشت گردی کا سرپرست ملک شمار کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے امریکی کانگریس نے بھی تہران کے خلاف بعض عائد بعض پابندیوں اور مالیاتی و اقتصادی قیود کو جاری رکھا ہے۔منی لانڈرنگ اور اس سے متعلق مغربی قوانین کے حوالے سے عراقجی کا کہنا تھا کہ ہم حزب اللہ کو قربان نہیں کریں گے۔ منی لانڈرنگ سے متعلق FATFقوانین کی اس سلسلے میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔ایران خطے میں اپنی پیروکار دہشت گرد ملیشیاؤں مثلا حزب اللہ اور حوثی جماعت کی مالی سپورٹ پر مُصر ہے۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب کہ ایران کی کُل 8کروڑ کی آبادی میں سے تقریبا 3کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں جو پوری قوم کا تقریبا 40فیصدکے قریب ہے۔عراقجی نے امریکی عدالتوں میں ایران کے خلاف پیش کردہ مقدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "امریکی عدالتوں کی جانب سے اب تک جاری فیصلوں کے تحت ایران سے تقریبا 90ارب ڈالر ہرجانے کی وصولی کے احکامات دیے گئے ہیں۔